اِن ہاؤس تبدیلی انØ+صار صرف نمبرز گیم پر؟ Û”Û”Û”Û”Û” سلمان غنی

inhouse tabdeeli.jpg
Ø+کومت کا بڑا مسئلہ کارکردگی ہے تو اپوزیشن کیلئے اس Ú©Û’ اندرونی تضادات‘ یہی وجہ ہے کہ ملک ایک بØ+رانی اور ہیجانی کیفیت میں مبتلا نظر Ø¢ رہا ہے۔ ملک کا بڑا سیاسی المیہ رہا ہے کہ انتخابی کریڈیبلٹی Ú©Ùˆ جواز بنا کر ہر اپوزیشن Ø+کومت Ú©Ùˆ دھاندلی Ú©ÛŒ پیداوار اور ہر Ø+کومت اپوزیشن پر ملک دشمن ایجنڈا اور عوام دشمنی Ú©Û’ الزامات لگاتی نظر آتی ہے جس Ú©Û’ باعث نہ تو سیاست مضبوط ہو سکی ا ور نہ ہی جمہوریت ڈیلیور کرتی نظر آئی جس Ú©Û’ باعث عوام Ú©ÛŒ زندگیوں میں اطمینان نہ Ø¢ سکا۔ آج بھی سیاسی Ø+الات کا جائزہ لیا جائے تو ملک پر ایشوز Ú©ÛŒ جگہ نان ایشوز کا غلبہ نظر Ø¢ رہا ہے۔
ملک Ú©Ùˆ درپیش اصل اور بڑا ایشو معاشی چیلنج ہے جس Ú©Û’ نتیجے میں مہنگائی‘ بے روزگاری اور غربت کا دور دورہ ہے۔ تمام تر Ø+کومتی بیانات‘ اعلانات اور اقدامات Ú©Û’ باوجود مہنگائی ہے کہ قابو نہیں جا رہی۔ خصوصاً عام اشیائے ضروریہ Ú©ÛŒ قیمتوں میں Ù„Ú¯Ù†Û’ والی Ø¢Ú¯ پر قابو پانا صوبائی Ø+کومتوں Ú©ÛŒ ذمہ داری ہے لیکن Ø+کومتیں گورننس Ú©Û’ بØ+ران سے دوچار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ Ø+کومتی اØ+کامات اور ہدایات Ú©Û’ باوجود اشیاء Ú©ÛŒ قیمتیں کنٹرول نہیں ہو پا رہیں Û” وزیر اعظم Ú©ÛŒ جانب سے اس Ú©ÛŒ ذمہ داری مافیاز پر عائد Ú©ÛŒ جاتی رہی اور وہ مافیاز Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ انجام تک پہنچانے کا عزم ظاہر کرتے نظر آتے رہے مگر عملاً دیکھا جائے تو نہ گندم مافیا پر ہاتھ پڑسکا نہ شوگر مافیا پرقابو پایا جا سکا اسی طرØ+ خوردنی تیل‘ دالوں‘ چاول اور مصالØ+ہ جات Ú©ÛŒ قیمتیں بھی عوام Ú©ÛŒ پہنچ سے باہر نظر آئیں ۔وفاقی وزرا Ø¡ اور ذمہ داران Ú©Û’ بیانات دیکھے جائیں تو ان کا بڑا مسئلہ صرف اور صرف اپوزیشن نظر آتا ہے اور وہ سارے مسائل Ú©ÛŒ جڑ اپوزیشن Ú©Ùˆ قرار دیتے ہوئے اپنی Ø+کومت Ú©Û’ اڑھائی سال گزرنے Ú©Û’ باوجود Ø+زب مخالف Ú©Ùˆ ہی مورد الزام ٹھہراتے نظر آتے ہیں اور اب اس Ù…Ø+اذآرائی اور تنائو سے صورتØ+ال یہاں تک پہنچ Ú†Ú©ÛŒ ہے کہ مسائل زدہ اور مہنگائی زدہ عوام دونوں Ú©Ùˆ صورتØ+ال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ ’’یہ سب چور ہیں اور انہیں عوام Ú©ÛŒ کوئی فکر نہیں۔‘‘

دوسری جانب اپوزیشن Ú©ÛŒ سیاست پر نظر دوڑائی جائے تو ان پر بھی Ø+کومت کا بخار سوار ہے۔ وہ مسائل زدہ عوام Ú©ÛŒ آواز بننے اور اس Ø+والے سے Ø+کومت Ú©Ùˆ ٹف ٹائم دینے Ú©Û’ بجائے اس Ú©Ùˆ گرانے اور بنانے پرمصر نظر آتے ہیں۔ Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم Ú©Û’ پلیٹ فارم سے جاری اØ+تجاجی مہم کا مقصد تو یہ بتایا گیا تھا کہ ہم 2سالہ ناقص کارکردگی Ú©ÛŒ بنا Ø¡ پر Ø+کومت سے نجات چاہتے ہیں اور اس Ø+والے سے اØ+تجاجی جلسوں‘ لانگ مارچ Ú©Û’ عمل اور منتخب ایوانوں Ú©Û’ اجتماعی استعفوں Ú©Û’ آپشنز کا اعلان کیا تھا لیکن اØ+تجاجی جلسوں Ú©Û’ پروگرام پر عملدرآمد Ú©Û’ بعد اب وہ اپنی Ø+کمت عملی Ú©Û’ Ø+والے سے کنفیوژ نظر Ø¢ رہے ہیں۔ ایک ہی وقت میں وہ اØ+تجاجی استعفوں Ú©ÛŒ بات کر رہے ہیں اور ساتھ ہی سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں بھرپور Ø+صہ لینے کا اعلان بھی کر رہے ہیں۔ ایوانوں میں Ø+کومت Ú©Ùˆ ٹف ٹائم دینے کا عندیہ بھی ظاہر کر رہے ہیں اور ساتھ ہی لانگ مارچ کا اعلان بھی کرتے نظر Ø¢ رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی جو موجودہ سسٹم Ú©ÛŒ بڑی سٹیک ہولڈر ہے اس Ù†Û’ شروع سے ہی اجتماعی استعفوں Ú©Û’ آپشنز پر تØ+فظات ظاہر کئے تھے۔ عوامی اور سیاسی Ø+لقوں میں عام رائے یہی تھی کہ پیپلز پارٹی سسٹم Ú©Ùˆ غیر مستØ+Ú©Ù… نہیں ہونے دے گی، اور نہ ہی اسمبلیوں سے استعفے دے کر اپنی سندھ Ø+کومت گنوائے گی۔پھر وہی ہوا کہ انہوں Ù†Û’ اس سے یکسر انکار کر Ú©Û’ خصوصاً ضمنی انتخابات بھرپور انداز میں Ù„Ú‘Ù†Û’ کا اعلان کر دیا جس پر Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم Ú©ÛŒ صفوں میں پریشانی کا اظہار ہوا۔ اس Ú©Û’ بعد مسلم لیگ (Ù†) Ù†Û’ بھی Ø+الات کا رخ دیکھ کر سینیٹ اور ضمنی انتخاب Ù„Ú‘Ù†Û’ کا اعلان کر دیا، کیونکہ بڑی جماعتیں کبھی نہیں چاہتیں کہ انتخابی میدان کسی کیلئے بھی کھلا چھوڑا جائے Û” اس صورتØ+ال پر Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم Ú©Û’ سربراہ مولانا فضل الرØ+من Ú©Û’ شدید تØ+فظات ہیں، مگر Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم Ú©Û’ سربراہ Ú©Û’ طور پر Ù…Ø+سوس ہو رہا ہے کہ ان کا مائنڈ سیٹ اور ایجنڈا کارگر نہیں ہو پا رہا۔

رہی بات اِن ہائوس تبدیلی Ú©ÛŒ تو Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم میں مسلم لیگ (Ù†) کیلئے بڑا امتØ+ان تھا کیونکہ اس سے قبل مسلم لیگ( Ù†) اِن ہائوس تبدیلی Ú©ÛŒ زبردست ناقد رہی ہے اور وہ اس آپشن Ú©Ùˆ منتخب ایوانوں Ú©ÛŒ ساکھ تسلیم کرنے کا ذریعہ سمجھتی رہی ہے ویسے بھی دیکھا جائے تو ملکی سیاست میں اِن ہائوس تبدیلی Ú©Û’ آپشن کا انØ+صار صرف نمبرز گیم پر نہیں ہوتااس کیلئے Ú©Ú†Ú¾ اور عوامل بھی دیکھے جاتے ہیں۔ موجودہ صورتØ+ال میں جب اپوزیشن Ù†Û’ لانگ مارچ Ú©ÛŒ طرف بڑھنا تھا اور اس کیلئے تیاریاں بھی جاری تھیں اس صورتØ+ال میں پیپلز پارٹی Ú©Û’ چیئر مین بلاول بھٹو زرداری Ú©ÛŒ جانب سے آنے والی اِن ہائوس تبدیلی Ú©ÛŒ تجویز Ø+کومت پر تو اتنی اثر انداز نہیں ہوئی جتنی Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم پر اثر کرتی نظر آ رہی ہے Û” سیاسی سوجھ بوجھ رکھنے والوں کا تو کہنا ہے کہ یہ دراصل Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم Ú©Û’ لانگ مارچ پر اثر انداز ہونے Ú©ÛŒ کوشش ہے۔

مسلم لیگ( Ù†) Ú©ÛŒ پارلیمانی پارٹی Ú©Û’ اجلاس میں بلاول بھٹو Ú©ÛŒ تجویز، لانگ مارچ ØŒ اور Ø+کومت سے نجات کیلئے Ø+کمت عملی پر تفصیلی غور Ùˆ خوض Ú©Û’ بعد زور اس امر پر تھا کہ Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم میں کوئی اختلاف نہیں سب Ø+کومت Ú©Ùˆ گھر بھیجنے پر متفق ہیں۔ فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا البتہ مذکورہ اجلاس میں عدم اعتماد Ú©Û’ Ø+والے سے تجویز پر کوئی واضØ+ لائن اختیار کرنے Ú©ÛŒ بجائے یہ معاملہ 4 فروری Ú©Û’ اجلاس پر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا گیا۔

جہاں تک اِن ہائوس تبدیلی Ú©ÛŒ تجویز کا سوال ہے تو یہ Ù…Ø+ض وقت گزاری اور لانگ مارچ Ú©Û’ آپشن سے بچنے کا عمل ہے کیونکہ وفاق میں اِن ہائوس تبدیلی Ú©ÛŒ کوئی روایت نہیں Û” مسلم لیگ (Ù†) اب بھی نہیں چاہتی کہ Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم کا پلیٹ فارم متاثر ہو یہی وجہ ہے کہ ایک جانب وہ مولانا فضل الرØ+من Ú©ÛŒ اØ+تجاجی سیاست Ú©Û’ ساتھ Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ نظر آتی ہے اور دوسری جانب پیپلز پارٹی Ú©Ùˆ بھی موجودہ صورتØ+ال میں ہاتھ سے گنوانے Ú©ÛŒ خواہاں نہیں ۔یہی وہ صورتØ+ال ہے جس سے Ø+کومت Ù…Ø+فوظ نظر آ رہی ہے اور الٹا اپوزیشن پر چڑھائی Ú©Û’ موڈ میں ہے اور بڑا سوال اپوزیشن Ú©Û’ سامنے یہ کھڑا ہے کہ جس Ø+کومت سے نجات کیلئے مشترکہ سفر کا آغاز کیا گیاتھا اور اØ+تجاجی سیاست Ú©ÛŒ راہ Ù„ÛŒ گئی تھی وہ کیا وجوہات ہیں کہ اس Ú©ÛŒ جانب عملاً پیش قدمی نظر نہیں آ رہی اور جس Ø+کومت Ú©ÛŒ عوامی کارکردگی پر دو آراء نہیں وہ Ø+کومت اب دفاعی Ù…Ø+اذ سے Ù†Ú©Ù„ کر جارØ+انہ موڈ میں دکھائی دے رہی ہے، ایسا کیوں ہے؟